|
انسانی اڑان کی مشین کی رونمائی
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
امریکہ میں انسان کی اڑان کے لیے ایک نئی مشین کو منظر عام پر لایا گیا ہے۔
جس کے ذریعے ہوا میں گلائڈنگ کرتے ہوئے سفر کرکے سڑکوں پر ٹریفک سے نجات حاصل ہو سکے گی۔ مارٹن جیٹ پیک نامی یہ مشین ایک عمومی حجم والے پائلٹ کو تیس منٹ میں تیس میل کے لیے پرواز فراہم کر سکے گی۔ اس اڑان کے لیے مشین کے ساتھ تقریبا انیس لیٹر پیٹرول کا ٹینک نصب کیا گیا ہے۔ اس مشین کی رونمائی ویسکونسن کے ایک سالانہ تجرباتی ہوابازی کی تقریب ’دی اینول ایوی ایشن کنوینشن آف ایکسپیریمینٹل ائیر کرافٹ‘ کے موقع پر کی گئی۔ اس مشین کی کل لاگت تقریباً ایک لاکھ امریکی ڈالر ہے۔ اس مشین کے ساتھ حفاظتی اقدامات کے طور پر ایک ایمرجنسی پیراشوٹ اور ناہموار سطحوں پر لینڈنگ کو ہموار بنانے والے آلات لگائے گئے ہیں۔ اس مشین کے موجد گلین مارٹن نے اس مشین کو اڑانے کا عملی مظاہرہ اپنے بیٹے سے اڑان کروا کر کیا۔ مسٹر مارٹن کا کہنا تھا کہ’ یہ تجربہ ہماری توقعات سے بڑھ کر کامیاب رہا اور لوگ اس کو ایک تاریخی لمحہ طور پر یاد رکھیں گے۔‘ تاہم امریکی ہوا بازی کے قوانین نے اس طرح کی مشینوں کی محدود پیمانے پر استعمال کی اجازت دی ہے۔ اگرچہ اس طرح کی مشینوں کے استعمال کے لیے پائلٹ کو لائسنس کی ضرورت نہیں تاہم زیادہ آبادی والے علاقوں پر اس کو اڑان کی اجازت نہیں۔ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس مشین کو صرف ’ کھیلوں اور تفریحی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘ |
اسی بارے میں
پائلٹ والے ہائیڈوجن طیارے کی پرواز06 April, 2008 | نیٹ سائنس
ورجن گلیکٹک کا نیا خلائی جہاز 24 January, 2008 | نیٹ سائنس
مریخ پر ناسا کا نیا خلائی مشن04 August, 2007 | نیٹ سائنس
سپر جمبو جیٹ کی پہلی مسافر پرواز04 September, 2006 | نیٹ سائنس
فضاؤں پر پلاسٹک طیاروں کی حکمرانی17 July, 2006 | نیٹ سائنس
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
|
|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||